مقناطیسی میدان اور مقناطیسی کرہ
عطارد کا مقناطیسی میدان Image by DeSa81 from Pixabay |
عطارد قلیل حجم Volume اور 59 دنوں پر مشتمل سست محوری گردش کا حامل ہے تاہم اس کے باوجود عطارد پر یکساں اور مستحکم مقناطیسی میدان Magnetic field پایا جاتا ہے۔ عطارد کا مقناطیسی میدان زمینی مقناطیسی میدان کا محض 1.1 فیصد بنتا ہے۔ یہ پیمائش عطارد کی جانب روانہ کیے گئے میرینر دہم کی مدد سے لی گئی تھی۔ خط استوا پر عطارد کے مقناطیسی میدان کی قوت قریباً 300nT کے مساوی ہے۔ زمین کے مماثل عطارد کا مقناطیسی میدان بھی دو قطبی Dipolar ہے تاہم عطارد کے مقناطیسی قطبین اس کے محوری سروں Spin Axis پر واقع ہیں۔ میرینر دہم اور میسینجر کے مشاہدات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ عطارد کا مقناطیسی میدان قلیل ہونے کے باوجود طاقتور اور مستحکم ہیں۔ عطارد کا مقناطیسی میدان اس قدر مستحکم ہے کہ یہ سورج سے خارج شدہ باد شمسی کا رخ موڑ سکتا ہے۔ یہ مقناطیسی میدان سیارے کے گرد ایک کرہ تشکیل دیتا ہے جسے مقناطیسی کرہ Magnetosphere کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ عطارد کا مقناطیسی میدان اگرچہ اس قدر قلیل ہے کہ زمین میں سما جائے تاہم یہ اس قدر طاقتور ہے کہ باد شمسی کے شاکلہ plasma کو جکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ عطارد کی مقناطیسی نیام میں توانائی بخش ذرات Energetic particles کی بوجھاڑ مقناطیسی کرے کے متحرک معیار کی نشاندھی کرتی ہے۔ 6اکتوبر 2008ء کو میسنجر نے دوئم گردش کے دوران سیارے کے مقناطیسی میدان میں سوراخ تلاش کیے۔ مشاہدات سے ایسے مقناطیسی طوفان دریافت کیے گئے جن کا قطر 800 کلومیٹر کے قریب تر تھا۔ یہ عطارد کے قطر کا ایک تہائی بتنا ہے۔ ان سوراخوں سے باد شمسی براہ راست عطارد کی سطح سے ٹکراتی ہے۔ زمین کے مماثل عطارد کے مرکزے کے دھاتی آینات ions کی حرکت عطارد کے برقناطیسی میدان کو تشکیل دیتی ہے۔ مرکزے کی متحرک تہیں ڈائنمو کا کام دیتی ہیں جسے برقناطیسیت Electromagnetism جنم لیتی ہے۔ یہ سورج کی تابکاری کو قلیل حد تک روکتا ہے۔
مدار اور گردش
دیگر تمام سیاروں کی بنسبت عطارد کا مدار منفرد ہے۔ عطارد کا حضیض شمسی 0.307499 فلکیاتی اکائیوں پر محیط ہے جو 4 کروڑ 60 لاکھ 12 سو کلومیٹر قریباً 2 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 1 سو 45 میل ہے جبکہ عطارد کا اوج شمسی 0.466697 فلکیاتی اکائیوں پر محیط ہے جو 6 کروڑ 98 لاکھ 16 ہزار 9 سو کلومیٹر یا 4 کروڑ 33 لاکھ 84 ہزار 2 سو 21 کے مساوی ہے۔ عطارد سورج کے گرد 87.969 دنوں میں مداروی گردش مکمل کرتا ہے۔ سورج سے گھٹتے بڑھتے فاصلے کی بدولت عطارد پر 1 یوم بمع رات کا دورانیہ قریباً 176 زمینی دنوں کے مساوی ہے، اس لحاظ سے عطارد کا 1 یوم عطارد کے 2 سالوں کے برابر ہوتا ہے۔ زمین کی نسبت عطارد کا مدار °7 کے جھکاؤ کا حامل ہے نتیجتاً ہر سات سال بعد زمین سے مشاہدہ کرنے پر عطارد کا شمسی اختفاء اکثر مئی یا نومبر میں وقوع پذیر ہوتا ہے، دوسری جانب عطارد کا محوری جھکاؤ تقریباً صفر کے لگ بھگ ہے جو سب سے کم تر °0.027 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس قدر کم تفریق کے باعث عطارد کے قطبین پر قیام پزیر شخص کو سورج ہمیشہ افق کے آس پاس گردش کرتا دکھائی دے گا۔ ان میں بعض مقامات پر ایک ہی جگہ طلوع و غروب آفتاب کا منظر دکھائی دیتا ہے۔ عطارد کی محوری گردش 58 زمینی دن 15 گھنٹے اور 30 منٹ پر محیط ہے۔
عطارد کی مداروی گردش User:Eurocommuter, CC BY-SA 3.0, via wikimedia commons |
مدار پر گمک Spin orbit resonance
طویل عرصے تک یہ خیال مشہور رہا کہ عطارد زمینی چاند کی طرح سے آفتاب سے ہم آہنگ tidally locked ہے۔ ہم آہنگی سے مراد عطارد کا اول رخ ہمیشہ سورج کی جانب اور دوئم رخ ہمیشہ سورج کے مخالف سمت میں رہتا ہے تاہم 1965ء میں ریڈار کے مشاہدے سے عیاں Reveal ہوا کہ یہ شرح 3 نسبت 2 ہے یعنی عطارد 2 مداروی گردشوں پر محیط دورانیے میں 3 بار محوری گردش مکمل کر لیتا ہے۔ ہمیشہ مشاہدے میں عطارد کا ایک ہی رخ پر ایک ہی جگہ دیکھائی دینا اس غلط فہمی کی ممکنہ وجہ قرار پایا۔ کمپیوٹر ماڈل سے معلوم ہوتا ہے کہ عطارد دیگر سیاروں کی کشش ثقل کے باعث اپنے مدار پر 0 گول سے 0.45 فیصد بیضوی میں حرکت کرتا ہے۔ 1فیصد امکان ظاہر کیا جاتا ہے کہ شاید اگلے 5 ارب سالوں میں عطارد زہرہ سے ٹکرا جائے۔ عطارد پر طول بلد مغرب کی سمت بڑھتے ہیں جس کی نشاندھی کےلئے ہن کل نامی شہابی گڑھے کو بطورِ حوالہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا مرکزی مقام 20 ڈگری طول بلد ہے۔ 1859ء میں فرانسیسی ریاضی دان اور ماہر فلکیات اربین لی وریئر Urbain Le Verrier نے دعویٰ کیا کہ عطارد کی مداروی گردش کے دوران مداروی تبدیلی کی وضاحت نیوٹن میکانیات سے ممکن نہیں۔ بقولِ اربین ممکن ہے کہ کوئی اور سیارہ اپنی کشش ثقل کا اثر اس پر ڈالتا ہو اور وہ سیارہ بنست عطارد سورج کے قریب تر واقع ہو تاہم ایسا کوئی سیارہ دریافت نہیں ہو سکا۔ اس سیارے کا ممکنہ نام ولکن تجویز کیا گیا تھا۔ عطارد ہر 116 دنوں بعد زمین کے قریب تر آتا ہے تاہم یہ دورانیہ عطارد کے منفرد مدار کی وجہ سے 105 سے 129 کے مابین دنوں پر محیط ہوسکتا ہے۔ عطارد کا زمین سے قریب تر فاصلہ 0.549 فلکیاتی اکائیوں پر محیط ہے جو 8 کروڑ 21 لاکھ کلومیٹر یا 5 کروڑ 10 لاکھ میل کے مساوی ہے۔ عطارد کبھی بھی 8 کروڑ کلومیٹر سے کم زمین کے قریب تر نہیں آ پایا۔ افق پر اس کی منفرد حرکت کا مشاہدہ 8 سے 15 دنوں میں کیا جا سکتا ہے تاہم سورج کی قریب ہونے کی وجہ سے اس کا مشاہدہ کافی دقیق کام ہے۔
بنیادی معلومات پر مشتمل جدول
نام تلفظ عطارد ˈmɜːrkjʊri′
صفات Mercurian، mərˈkjʊəriən
Mercurial،mərˈkjʊəriəl
مفروضہ وقت 2000J
اوج شمسی 0.466697 فلکیاتی اکائیاں
6کروڑ 98 لاکھ 16 ہزار
9 سو
حضیض شمسی 0.307499 فلکیاتی اکائیاں
4 کروڑ 60 لاکھ 12 سو
کلومیٹر
سیمی میجر 0.387098 فلکیاتی اکائیاں
ایکسز 5 کروڑ 79 لاکھ 9 ہزار
50 کلومیٹر
انحراف 0.205630
گردشی دور 87.9691 زمینی دن
0.240846 زمینی سال
0.5 عطارد شمسی تقویم
دور موقارنہ 115.88 دن
اوسط گردشی 47.36 کلومیٹر فی
رفتار سیکنڈ
مین اینالومی °174.796 درجے
میلانیت °7.005 درجے دائرہ البروج سے
3.38°درجے شمسی خط استوا
6.35° درجے غیر متغیر جگہ سے
قدرتی سیارچہ کوئی نہیں
اوسط رداس 1 کلومیٹر ± 2439.7 کلومیٹر
0.3829بلحاظ زمین
اوسط قطر 4880 کلومیٹر
چپٹا پن صفر 0
سطحی رقبہ 10⁷ × 7.48 مربع کلومیٹر
0.147 بلحاظ زمین
حجم 10¹⁰ × 6.083 مکعب کلومیٹر
0.056 بلحاظ زمین
کمیت 10²³ ×3.3011 کلوگرام
0.055 بلحاظ زمین
اوسط کثافت 5.43 گرام فی مکعب سم
ثقلی اسراع 3.7 میٹر فی مربع سیکنڈ
0.38 بلحاظ زمین
فراری سمتار 4.25 کلومیٹر فی سیکنڈ
فلکی محوری 58.646 زمینی دن
گردش 1407.5 گھنٹے
استوائی 10.892 کلومیٹر فی گھنٹہ
گردشی رفتار 3.026 میٹر فی سیکنڈ
دمک 0.088 goem 0.142,bond
سطحی درجہ حرارت کم اوسط زیادہ
0° طول بلد، °0عرض بلد 173- 67 427
85°طول بلد،°0 عرض بلد 193- 73- 106.85
یونٹ ڈگری سیلسیس
کرہ فضاء کی ترتیب composition
آکسیجن 42 فیصد
سوڈیم 29 فیصد
ہائیڈروجن 22 فیصد
ہیلیم 6 فیصد
پوٹاشیم 0.6 فیصد
کیلشیم
معمولی مقدار میں
آرگون، نائٹروجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ، کرپٹون، نیون،
لوہا، ایلومینیم، ڈائی نائٹروجن، آبی بخارات اور زینون
اسد صابر
جاری ہے﴿10﴾
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں