پیدائشِ زمین
نیبولائی نظریہ کے مطابق زمین کی پیدائش شمسی صحابیے Solar nabula کے ثقلی انہدام کا ثمر ہے۔ یہ صحابیہ کئی نوری سال پر محیط تھا جہاں شمس سمیت متفرق ستاروں نے جنم لیا۔ۜ 0.0002± 4.5682 ارب سالہ قدیم شہابیوں میں ایسے ذرات کی تشخیص ہوئی جو سپرنوا کی بدولت تشکیل پاتے ہیں۔ۜThe age of the Solar System redefined by the oldest Pb–Pb age of a meteoritic inclusion (Nature) سپرنواز نے اردگرد صحابیاتی مادے پر دباؤ ڈال کر کثیر کثافتی خطے پیدا کیے یوں کثیف مادے سے پیدا ہوتا خم شدید ثقلی دباؤ کی صورت اختیار کرگیا۔ شدید سے شدید تر ہوتی کشش ثقل کو بادی دباؤ پر قابو پانے کا موقعہ ملا جو مکمل صحابیے کے ثقلی انہدام کا باعث بنا۔ۜEvidence from stable isotopes and ¹⁰Be for solar system formation triggered by a low mass supernova (Nature)
طشتریِ قبل السیار Image credit NASA/JPL-Caltech via NASA |
نظام شمسی کی پیدائش سے مخصوص خطہ قبل الشمس صحابیہ کہلاتا ہے۔ۜPresolar nebula (Wikipedia) قبل الشمس صحابیے کا مرکزی قطر 7 ہزار تا 20 ہزار فلکیاتی اکائیوں پر محیط تھا۔ۜFurther considerations on contracting solar nebula (Semantic Scholar) قبل الشمس صحابیے کا سکڑاؤ کثافتی تغیر لایا چنانچہ بڑھتی کثافت کے زیرِ اثر ایٹموں کی باہمی تقرار درجہ حرارت کے بتدریج اضافے کا سبب بنی۔ اس دوران محافظہ زاویائی معیار حرکت Conservation of angular momentum کے باعث گردشی رفتار تیز ہوگئی۔ شدید گردشی و ثقلی دباؤ اور مقناطیسی قوتوں کے تحت صحابیہ قبل السیاروی طشتری Proto–planetary disk کا روپ دھار گیا۔ یہ طشتری 200 فلکیاتی اکائیوں پر محیط تھی۔ۜThe Nebular Theory of the origin of the Solar System (WebCite®) 10 کروڑ سال بعد مرکزِ طشتری میں ثقلی و کثافتی دباؤ اور درجہ حرارت اس قدر شدید ہو گیا کہ مرکزی ائتلاف fusion reaction کی ہوئی۔ مرکزی ائتلاف نے باہری سمت دباؤ بڑھا کر آبسکونی توازن hydrostatic equilibrium قائم کردیا یوں مرکزِ طشتری ولادتِ آفتاب سے جگمگا اٹھا۔ۜStellar structure and evolution (Kippenhahn & Weigert)
قبل الشمس صحابیے کا تصوراتی منظر via HD wallpapers |
اس دوران مرکز سے دور دھول، دھاتیں سیلیکٹ اور چٹانی ذرات کشش ثقل کے زیرِ سایہ باہم قریب آرہے تھے۔ اول مرحلے کے ثقلی انہدام میں 2 سم کے ثقلی ذرات نے مدغم ہوکر چٹانیں تشکیل دیں۔ تشکیل شدہ چٹانیں 200 میٹر مقیط تھیں۔ حجم میں اضافہ زمان و مکاں میں بحالتِ خلل تجازبی اسراع کو بڑھا رہا تھا چنانچہ قبل السیاروی طشتری میں مستحکم ہوتی کشش ثقل ان کثیف چٹانوں کو قریب لائی، انہدامِ ثقل سے تشکیل پائی چٹانیں اب 10 کلومیٹر ضخیم تھیں۔ۜThe Formation of Planetesimals (NASA ADS) یہ چٹانیں لوہے، نکل اور ایلومینیم جیسے بھاری عناصر پر مشتمل تھیں۔ۜTerrestrial planet compositions controlled by accretion disk magnetic field (Springer Open) پیدائش الشمس کے 1 لاکھ سال بعد بڑھتے ثقلی دباؤ کے تحت چٹانیں مذید ضم ہو کر بصورتِ قبل السیاروی جرِم ڈھل گئیں۔ سوئم مرحلے کے اختتام تک زمین ابتدائے حالت میں تھی۔ۜThe Effect of Tidal Interaction with a Gas Disk on Formation of Terrestrial Planets (NASA ads)
اختتامی مراحل میں جرمِ قبل السیار نے اردگرد چٹانوں، سیارچوں اور دھول کو ہضم کرکے مدار صاف کردیا۔ نوزائیدہ سیارہ اب بطورِ زمین جنم لے چکا تھا جس میں حیات کو ابھی پنپتا تھا۔ۜBuilding Planets Through Collisions (NASA)
زمین کی پیدائش کم و پیش 3 کروڑ سال میں مکمل ہوئی۔ۜSilicon isotope constraints on terrestrial planet accretion (PubMed Central®) بعد ازاں 4.426 ارب سال قبل 10 فیصد کمیتِ ارضی کا حامل ایک تھیا زمین سے ٹکرایا۔ ٹکراؤ سے بیشتر تھیا زمین کھا گئی جبکہ کچھ تصادمی ملبہ خلا میں بکھر گیا۔ بکھرے ملبے سے ثقلی انہدام کے تحت چاند تشکیل پایا۔ۜThe origin of the Moon (PubMed Central®) ماقبل 4.1 تا 3.8 سال تصادمی شہابیوں کی بوجھاڑ سے زمین و چاند کے سطحی ماحول پر دور رس اثرات مرتب ہوئے۔ یہ اثرات سطح پر شہابی گڑھوں، جھریوں، ہموار میدان اور گہری وادیوں کی صورت نمودار ہوئے تاہم زمین پر باد و باراں اور ماحولیاتی کٹاؤ سے معدومیت کا شکار ہوگئے۔ۜLate Heavy Bombardment (Springer Nature) زمینی ماحول اور سمندر، آتش فشانی سرگرمیوں کی دین ہیں۔ۜEarth's Early Atmosphere and Oceans (USRA)
اسد صابر
جاری ہے﴿20﴾
کوئی تبصرے نہیں:
نئے تبصروں کی اجازت نہیں ہے۔