تعصب سے بالاتر سائنسی، فنی اور سماجی حقائق جو فکری جمود کو توڑیں اور شعور کو جلا بخشیں

آؤ کچھ سیکھیں

test

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 27 نومبر، 2024

زمین کی ساخت

زمین کی ساخت


زمین کی ساخت Structure of Earth
Image by Anja from Pixabay


زمین 40 ہزار کلومیٹر پر محیط الكرواني المفلطح oblate spheroid ہے۔ۜOblate Spheroids (science direct) یہ بلحاظِ حجم پنجم اور ضخیم ترین ارضی سیارہ ہے۔ محوری گردش کے زیرِ سایہ زمین، بنسبتِ قطبین 43 کلومیٹر استوائی بلج کی حامل ہے یوں اوسط قطرِ ارض 12 ہزار 7 سو 42 کلومیٹر ہے۔ۜThe Shape of the Earth (Cambridge core) ارضی خدوخال جانگاری تغیرات topographic variations سے لبریز ہیں ایسا کثیر تر جانگاری تغیر ماریانا کھائی کی صورت نمایاں ہے۔ ماریانا 10 ہزار 9 سو 35 میٹر گہری ہے جو 0.17 فیصد زمینی رداس پر مشتمل،ۜRevised depth of the Challenger Deep from submersible transects; including a general method for precise, pressure-derived depths in the ocean (2021) ماؤنٹ ایورسٹ سے 1.23 فیصد طویل ہے۔ۜDaily briefing: Mount Everest is officially taller (Nature) ماریانا سے متضادی تغیر مرکزِ جمود سے 6 ہزار 2 سو 68 کلومیٹر بلند چیمپورازو پر واقع ہے۔ۜWhat is the highest point on Earth as measured from Earth's center? (Noaa)


زمینی نشیب و فراز
Image by TalimannR via wikimedia commons


زمین پر مقامی خدوخال کی پیمائش مساحیات geodesy سے متصل ہے۔ مساحیاتی پیمائش سے تشکیل شُدہ مثالی نقوش مساحت geoid کے نام سے مرسوم ہیں۔ۜWhat is the geoid? (Noaa)


          سطح زمین


زمینی سطح قشر و فضاء کے مابین حدِ فاضل ہے۔ زمینی سطح دو حصوں میں منقسم ہے، بلحاظِ عرض بلد نیم کرہ شمالی و نیم کرہ جنوبی اور بلحاظِ طول بلد نیم کرہ شرقی و نیم کرہ غربی۔ یہ طول و عرض بلد خط استواء پر بالترتیب عموداً اور متوازی واقع ہیں۔ۜHemispheres of Earth (Wikipedia) سطح 70.8 فیصد بحر اور 29.2 فیصد بر پر مشتمل ہے۔ 36 کروڑ 10 لاکھ مربع کلومیٹر آبی دنیا بحر الکاہل، بحر اوقیانوس، بحر ہند، بحر منجمد شمالی اور بحر منجمد جنوبی پر محیط ہے جہاں ڈھلوانِ ساحل، سمندری میدان، حوض و فرشِ بحر، آبی وادیاں، شہابی گڑھے، گہری کھائیاں، کوہِ آب، برکانِ غائص، سطح مُرتفع اور عظیم پہاڑی سلسلےۢSequentially° Continental shelf¹ Abyssal plain² Oceanic basin³ Seabed⁴ Submarine canyon⁵ Impact crater⁶ Oceanic trench⁷ Seamount⁸ Submarine volcano⁹ Oceanic plateau¹⁰ and Oceanic ridges¹¹ (Wikipedia) پائے جاتے ہیں۔ۜIntroduction to the Oceans (PhysicalGeography.net) بحار سے متصل بحیرات و خلیجیات میں بحیرہ عرب، بحیرہ احمر، بحیرہ اسود،ۜ(Wikipedia) بحیرہ خلیج فارس، خلیج عمان، خلیج بنگال اور خلیج برما قابل ذکر ہیں۔ۜList of gulfs (Wikipedia) بحارِ قطبین پر برفانی حصار قائم ہے۔ یہ حصار خاکِ منجمد اور برفانی چادر کا ملغوبہ ہے۔ۜPolar seas (Wikipedia)

بحر الکاہل اور بحر اوقیانوس
Image by Alexander Lesnitsky from Pixabay


14 کروڑ 90 لاکھ مربع کلومیٹر بَر جزائرِ اعظم آفروشیاء، امریکہ، آسٹریلیاء، انٹارکٹیکا اور زی لینڈیاۜZealandia: Earth’s Hidden Continent (ARCHIMER) کا حامل ہے جو مزید براعظم ایشیاء، یورپ، افریقہ، شمالی امریکہ، جنوبی امریکہ، آسٹریلیاء، انٹارکٹیکا اور جزائرِ صغیر میں منقسم ہیں۔ۜGeography Facts about the World’s Continents (Geographyrealm) ان براعظموں پر پھیلے ممالک کی فہرست طویل ہے۔ۜAll Countries (Office of the Historian gov USA) بری نشیب و فراز پہاڑی سلسلوں، میدانوں، صحراؤں اور سطح مرتفع سے بھرپور ہیں چنانچہ منفی 418 میٹر عمیق بحرِ مُردار نشیب، اور 8848 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ فراز کو درشاتا ہے۔ۜETOPO Global Relief Model (NCEI) جزائرِ اعظم سے طویل پہاڑی سلسلے بحار میں سما جاتے ہیں تاہم چنداں آب یا خشکی پر واقع ہیں۔ سلسلہ کوہ سمندر MOR، کوہ ہمالیہ، کوہ قراقرم، کوہ ہندوکش، کوہ انڈیز، کوہ پائرینیس، کوہ قاف، کوہ طوروس، کوہ اطلس اور حلقہ آتش Ring of fire و دیگر عالمگیر پہاڑی نظام ترتیب دیتے ہیں۔ۜList of mountain ranges (Wikipedia) متفرق پہاڑی سلسلوں میں ہزاروں درے و وادیاں مثلاً درہ خیبر، درہ وائے ناڈ، درہ خنجراب، درہ دیزین، کھاردونگ لا، چانگ ل۔ۜList of mountain passes (Wikipedia) وادی شق rift valley، وادی نیل، وادی نیلم، وادی سوات وادی کیلاش، وادی جہلم، وادی سندھ وادی یومنتھنگ، مہا ویلی، وادی پو، وادی موت death valley اور وادی ماہتاب وغیرہ فارِق ہیں۔ۜValley (Wikipedia)

جزائر اعظم و جزائر صغیر بشمول براعظم
Image by ziggy2012 from Pixabay


پہاڑی سلسلوں کے دامن میں جھیلوں کی بہتات ہے۔ ان میں جھیل قزوین، جھیل تاہو، جھیل اررال، جھیل طبریہ، جھیل کلر کہار اور عظیم افریقی وامریکی جھیلیں نمایاں ہیں۔ۜLarge Lakes (NASA) اکثر جھیلوی دہانوں سے نمودار ہوتے دیارچے ندی نالوں کی شمولیت میں دریائی روپ دھارتے ہیں۔ دریائے نیل، دریائے ایمیزون، دریائے ڈینیوب، دریائے میکانگ، دریائے مسیسپی، دریائے گنگا و جمنا، دریائے سندھ اور دریائے دجلہ و فرات ایسے ادغام کے آئینہ دار ہیں۔ مختصر دریا عملِ تبخیر و تجاذبِ زمین سے فضا میں گُم ہو جاتے ہیں باقی میدان بچھاتے آغوشِ سمندر میں پناہ لیتے ہیں۔ۜLists of rivers (Wikipedia) پہاڑوں، وادیوں یا دریاؤں میں گھِرا چوپٹ علاقہ میدان کہلاتا ہے جو آتش فشانی کی دین ہے اگرچہ میدان سازی میں دریائی بہاؤ بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ۜPlain (National Geographic Education) وادیوں کے نواح میں بلند میدان پائے جاتے ہیں جبکہ ساحلی میدان تبخیرِ سمندر سے اُبھرتے اور بحری کٹاؤ سے معدوم ہوتے ہیں۔ۜThe Penguin Dictionary of Physical Geography (J. B. Whittow) بہتے دریا کی مٹی میدان میں زرخیزی لاتی ہے، یہ زرخیزی سرزمین میں اضافے ا باعث ہے چنانچہ %10.7 مَزرُوعَہ پیدوسفرۜArban Land (World Bank Group) Pedosphere میں 1.3 فیصد سدا بہار سرسبز رہتا ہے۔ۜPermanent Cropland (World Bank Group)


براعظم افریقہ بشمول میدان اور صحرائے اعظم و عرب
Image by WikiImages from Pixabay


زمین پر جنگلات ارتقائے حیات کی ایک کڑی ہے، یہ بصورتِ ایمیزونیا، تائیگا، بوریل، حاری tropical اور معتدل و برساتی جنگلات پیدوسفر پر قریباً 4 کروڑ 6 لاکھ مربع کیلومیٹر پر پھیلے ہوئے ہیں۔ۜThe State of the World’s Forests (FOA) گو جنگلات حیاتی تنوع کے لیے اہم ہیں مگر بے دریغ جنگلی کٹاؤ بقائے انواع پر مضمر اثرات ڈھا رہا ہے۔ۜDeforestation (Nat Geo) 33 فیصد بری دنیا پر مشتمل صحرا موسمیاتی عوامل سے تشکیل پائے ہیں۔ یہاں آبی فقدان کے باعث سبزہ نایاب ہے نتیجتاً چرند، پرند اور حیوانات بھی کم یاب ہیں۔ۜDeserts | Earth Science (Lumen) فہرستِ صحار میں صحرائے قطبین، صحرائے اعظم، صحرائے آسٹریلیا، صحرائے عرب، صحرائے گوبی، کالاہاری ریگستان، صحرائے پیٹاگونیا، صحرائے شام، صحرائے بیسن، صحرائے سینا، صحرائے تھر و تھل اور صحرائے چولستان کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ۜList of deserts (Wikipedia)


خلائے بسیط سےجھلکِ ایمیزون
Image by WikiImages from Pixabay

                               اسد صابر

                                                    جاری ہے﴿19﴾

کوئی تبصرے نہیں:

Post Top Ad

Your Ad Spot

۔۔۔۔