قشر ارض
دنیاوی ساخت بنیادی طور پر سہہ الطبقات میں منقسم ہے۔ زمینی حجم کا 0.46381567931 فیصدی بالائی طبق قشرِ ارض Crust کہلاتا ہے جو مذید بری و بحری قشر میں بٹا ہوا ہے۔ۜThe Outer layer of the Earth (national geographic education) بحری قشر کی موٹائی قریباً 5 تا 10.7 کلومیٹر ہے،ۜOceanic Crustal Thickness Journal of Geographical Research یہ مارفِک آتشی چٹانوں مثلاً مرمرِ سیاہ Basalt ، فلسپاری اور ذوپرت چٹانی مرکب ہےۜLower Oceanic Crust Formed by In Situ Melt Crystallization Revealed by Seismic Layering (MCP) تاہم 36 تا 62 کلومیٹر ضخیم بری قشر فلیسک چٹانوں مثلاً سنگِ سماق granite سے تشکیل پایا ہے۔ۜLower Oceanic Crust Formed by In Situ Melt Crystallization Revealed by Seismic Layering (MCP) اس کی اوسط دبازت 21 سے 27 کلومیٹر کے قریب ہے۔ۜThe continental crust: Its composition and evolution (science direct) قشر، حجرِ ارض Mantle سے قدرے لطیف ہے چنانچہ یہ لاوے پر تیرتا رہتا ہے۔ۜPlate Tectonics I (Geological Oceanography)
|
قشرِ ارض Image under free license from pxfuel
|
عہدِ قدیم میں بالائی زمین ارتکازی حدت کے باعث حالتِ سیالۜMagma Ocean میں تھی۔ۜEarly evolution of the Earth: Accretion, atmosphere formation, and thermal history (AUG) جوں جوں دنیا سرد پڑی قشر وجود میں آتا گیا۔ۜ ادوار میں اسے معدومیت کا سامنا رہا، کبھی شہابی تصادم و بردگی Erosion اور ارضیاتی سرگرمی سے برباد ہوا تو کبھی شہابی تصادمۜAsteroid impact connections of crustal evolution سے جنم لیا۔ۜ یوں موجودہ قشر 2 ارب سال پرانا ہے۔ۜ قشری حرارت میں فی کلومیٹر گہرائی کے ساتھ°25 سے°75 درجے اضافہ ہوتا ہے یوں حدودِ تپش °100 تا °600 درجہ صد ہے۔ۜ
ساخت الطبقات
کرہ ارض مخصوص حالت کی بنیاد پر کرہ ہوائی atmosphere، کرہ سنگ lithosphere اور کرہ سیال asthenosphere ترتیب دیتا ہے۔ۜGeologically current motion of 56 plates relative to the no-net-rotation reference frame (AGU)
۔ۜ قشر اور بالائی حجر پر مشتمل کرہ سنگ صفحہ ایشیاء، صفحہ یورپ، صفحہ افریقہ، صفحہ ہند آسٹریلیا، صفحہ شمالی امریکہ، صفحہ جنوبی امریکہ، صفحہ انٹارکٹک، صفحہ عرب، صفحہ کوکوس، صفحہ کریبیہ، صفحہ فلپائن، صفحہ نازکا، صفحہ سکوشیا اور صفحہ خوآن دو فوکا سمیت 159 ساخت الطبقات tectonic plates کی صورت متحرک ہے
۔ۜEarth, Planets and Space (2016) افقاً، عمودی یا متوازاً ساختمانی سرکن transform boundary زلزلوں کا موجب بنتی ہے
۔ۜEarthquake swarms on transform faults (Oxford Academic) جبک ساخماتی وصال divergent boundary سے بڑھتی دوری بحری خندق کو جنم دیتی ہے
۔ۜThe break-up of continents and the formation of new ocean basins (Pubmed) طویل پہاڑی سلسلے مثلاً کوہ ہمالیہ ساختمانی ادغام convergent boundary کی یادگار ہیں
ساخت الطبقات کا سہہ جہتی منظر
مختلف پلیٹوں کی حرکی رفتار متنوع ہے مثلاً صفحہ کوکوس کی رفتار 74.6 ملی میٹر فی سال ہے، صفحہ اوقیانوس 65.5 ملی میٹر فی سال پر محوِ حرکت ہے اور صفحہ جنوبی امریکہ 10.6 ملی میٹر فی برس تک سست رفتار ہے۔ۜGeologically current motion of 56 plates relative to the no-net-rotation reference frame (AGU)
اسد صابر
جاری ہے﴿20﴾
کوئی تبصرے نہیں:
نئے تبصروں کی اجازت نہیں ہے۔